حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لبنان کی تحریک حزب اللہ نے سرحدی علاقوں میں صیہونی فوج کے ٹھکانوں پر نئے حملوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ غزہ کے عوام اور مزاحمتی قوتوں کی حمایت جاری رکھے گی۔
حزب اللہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ المطلہ کے علاقے میں صہیونی فوج کے ٹھکانوں پر میزائل گرے جس کے نتیجے میں متعدد صیہونی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے۔
اسرائیلی فوج لبنان کی سرحد کے قریب مارے جانے والے اپنے فوجیوں کی تعداد بتانے سے گریزاں ہے تاہم ایک اندازے کے مطابق اس محاذ پر کم از کم 150 صہیونی فوجی مارے گئے ہیں۔
حزب اللہ نے الجلیل کے علاقے شطولا میں صہیونی فوج کے ایک ٹھکانے کو بھی نشانہ بنایا، حزب اللہ نے صہیونی فوج کی زرعیت اور مسکاف چوکیوں پر بھی حملہ کیا، اس کے بعد کئی صہیونی بستیوں میں سائرن کی آوازیں گونجنے لگیں۔
صہیونی فوج کے حملے لبنان کے اندر کفر کلا، عدیسہ اور دیر میماس میں کیے گئے، صہیونی فوج نے رامیہ اور بیت لیف کے درمیانی علاقے پر بھی حملہ کیا ہے۔
طوفان الاقصیٰ آپریشن کے فوراً بعد، حزب اللہ نے اسرائیل کے ساتھ تنازعہ میں اپنا کردار ادا کرنا شروع کر دیا، جس کے نتیجے میں لبنانی سرحد کے ساتھ اسرائیلی فوج کا ایک بڑا حصہ مصروف ہو گیا۔
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیلی فوج کا ایک تہائی، فضائی دفاعی نظام کا ایک بڑا حصہ لبنان کی سرحد پر مصروف ہے۔